الشفا اسپتال مکمل طور پر تباہ، ہر طرف لاشیں ہی لاشیں……!
غزہ کے اسپتال الشفا کے محاصرے کے دوران غاصب صیہونی فوجیوں نے کم سے کم تین سو فلسطینیوں کو شہید کردیا۔فلسطینی ذرائع نے کہا ہے کہ شہرغزہ کے الشفا اسپتال، گذشتہ دو ہفتوں کے محاصرے کے دوران صیہونی فوج کے جارحانہ حملوں کے نتیجے میں مکمل طور پر تباہ ہوگيا ہے، اور اس اسپتال کے اطراف سے صیہونی فوج کی پسپائی کے ساتھ ہی دسیوں فلسطینیوں کی لاشیں سڑکوں اور اسپتال کے کمپلیکس اور اطراف میں بکھری پڑی ہیں۔
صیہونی میڈيا ذرائع نے بھی اعتراف کیا ہے کہ صیہونی فوج نے گذشتہ دو ہفتوں تک الشفا اسپتال کے محاصرے کے دوران، دو سو فلسطینیوں کو شہید کیا ہے اور نو سو کو گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے گئی ہے، اسی اثنا میں صیہونی فوج نے آج پیر کی صبح بھی غزہ ميں بہت سے فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔دوسری طرف صیہونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کا ایک اور فوجی جنوبی غزہ میں فلسطینی مجاہدین کے ساتھ لڑائی میں مارا گيا ہے۔صیہونی ذرائع نے اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ سال سات اکتوبر سے طوفان الاقصی کے آغاز کے وقت سے اب تک چھ سو صیہونی فوجی ہلاک ہوئے ہیں- ان ذرائع کے مطابق دو سو چھیالیس اسرائیلی فوجی، غزہ پر زمینی حملے کے بعد مجاہدین کے ساتھ لڑائی میں مارے گئے ہیں
دوسری جانب صیہونی قیدیوں کے لواحقین نے صیہونی پارلیمنٹ کے سامنے اجتماع کر کے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی برطرفی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان سمجھوتہ طے پانے کی ضرورت پر زور دیا۔صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو مخالفین کے لیڈر یائیر لاپید نے اتوار کی رات صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ کے درمیان پہنچ کر کہا کہ قبل از وقت انتخابات کے انعقاد سے صیہونی حکومت کی پوزیشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جبکہ یہ حکومت اس وقت کہیں زیادہ شکست خوردہ بنی ہوئی ہے۔ اس سے قبل صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو نے قبل از وقت انتخابات سے متعلق مخالفین کی درخواستوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابات سے مذاکرات کا عمل مفلوج ہو جائے گا۔نیتن یاہو نے دعوی کیا ہے کہ فوجی دباؤ اور مذاکرات کے ذریعے اسرائیلی قیدیوں کو واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انھوں نے یہ دعوی ایسی حالت میں کیا کہ گذشتہ چھے مہینے سے صیہونی جارحیت جاری رکھ کر نیتن یاہو اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔