غزہ: امداد کی جانب لپکنے والوں پر اسرائیلی فائرنگ، کم از کم 50 اموات

345556-656467880.jpg

غزہ میں ہسپتال کے ہنگامی شعبے کے سربراہ نے جمعرات کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے کم از کم 50 افراد کو گولی مار کر ان کی جان لے لی۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ لوگ غزہ کے رہائشیوں کے لیے انسانی امداد سے لدے ٹرکوں کی طرف جا رہے تھے۔الشفا ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کے ڈائریکٹر امجد علیوا نے ایک بیان میں کہا کہ ’جان سے جانے والوں کی تعداد کم از کم 50 تک پہنچ گئی ہے۔ خواتین اور بچوں سمیت 120 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے سے متعلق رپورٹوں کی ’جانچ‘ کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر او سی ایچ اے کا کہنا ہے کہ ’وہ ان اطلاعات سے واقف ہے۔دریں اثنا غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اسی واقعے میں کم از کم 70 افراد کی جان گئی اور 280 زخمی ہوئے۔

عینی شاہد نے بتایا کہ یہ واقعہ غزہ شہر کے مغربی حصے میں نابلسی چوک میں اس وقت پیش آیا جب ہزاروں افراد امدادی سامان کے ٹرکوں کی طرف دوڑ پڑے۔عینی شاہدین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’امدادی سامان سے بھرے ٹرک علاقے میں موجود کچھ ٹینکوں کے بہت قریب آ گئے۔ ہزاروں افراد نے ٹرکوں پر دھاوا بول دیا۔فوجیوں نے ہجوم پر فائرنگ کی کیوں کہ لوگ ٹینکوں کے بہت قریب آ گئے تھے۔

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ غزہ کی آبادی کی اکثریت یعنی 22 لاکھ افراد کو قحط کا خطرہ ہے۔ خاص طور پر شمالی علاقوں میں جہاں تباہی، لڑائی اور لوٹ مار کی وجہ سے خوراک کی فراہمی تقریباً ناممکن ہو گئی ہے۔فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے مطابق فروری میں صرف 2300 امدادی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے جو جنوری کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد کم ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے غزہ کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والے فلسطینیوں شہریوں کی تعداد 30 ہزار سے بڑھ گئی

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے