پی ٹی آئی کا مبینہ انتخابی دھاندلی اور نتائج میں تبدیلی کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

e85222fa-9719-4cc9-a807-d71b52ad2d9a.png

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کی جس میں پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ’جس طریقے سے پی ٹی آئی نے انتخابات میں حصہ لیا، نا ریلی کی اجازت اور نا انتخابی نشان مگر اس کے باوجود جس طرح سے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا وہ سب کے لیے ایک جواب تھا۔‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’ووٹنگ کا عمل تو پُر امن طریقے سے ہوا، مگر رات تک جیتنے والے اُمیدواروں کو صبح کے وقت جعلی ووٹوں کی مدد سے جتوا دیا گیا، رٹرنگ افسر کی ذمہ داری ہے کہ فارم 45 کے مطابق فارم 47 بنائے۔‘ گوہر علی خان نے کہا کہ ’فارم 45 پی ٹی آئی کے نمائندوں کو نہیں ملا تاہم باقی تمام جماعتوں کو ملا، نتائج میں تاخیر کی گئی، ہمیں جو سیٹیں ملیں وہ کم کی گئیں۔‘

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ’جس دھاندلی کا ذکر ہم کر رہے ہیں اُس کی تائید کل راولپنڈی کے کمشنر نے کی جب انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اُن کے کہنے پر آر اوز اور ڈی آر اوز نے دھاندلی کی اور ہارے ہوئے اُمیدواروں کو کامیاب کروایا۔‘اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان تحریکِ انصاف اس بات کا مطالبہ کرتی ہے کہ اس سارے معاملے کی انکوائری اور تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور جو لوگ دھاندلی کے اس عمل میں شریک ہیں اُنھیں شاملِ تفتیش کیا جائے۔‘

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’پی ٹی آئی اس بات کا بھی مطالبہ کرتی ہے کہ اس جوڈیشل کمیشن کے سامنے جو حقائق بھی آئیں اُنھیں عوام کے سامنے رکھا جائے۔‘اسی کے ساتھ انھوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ’فارم 45 کے مطابق ہمارے جو اُمیدوار کامیاب ہوئے ہیں اُن کے نوٹیفیکیشن جاری کیے جائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے