امریکہ کا پاکستان کے داخلی معاملات میں خفیہ و اعلانیہ مداخلت کا کھلا اعتراف
وائٹ ہاوس کی ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان پر حالیہ انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ واشنگٹن میں بریفنگ دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن پاکستان میں ہونے والے انتخابات سے آگاہ ہیں اور جانتے ہیں کہ پاکستانی انتخابات میں خواتین اور نوجوانوں سمیت لاکھوں پاکستانی ووٹ ڈالنے کیلئے نکلے ہیں۔ کیرن جین پیئر نے کہا کہ نجی اور عوامی سطح پر رابطوں میں پاکستانی حکومت اور سیاست دانوں پر واضح کرچکے ہیں کہ عوامی خواہشات کا احترام کریں اور انتخابی عمل میں شفافیت کو یقینی بنائیں، جو بہت اہم اور ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا ہم خیال جمہوریتوں کے ساتھ کھڑے ہونے پر فخر کرتا ہے، پاکستانی عوام کی رائے کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستان میں انتخابات پر الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا میں کہیں بھی ایسے الزامات کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے، اسی لیے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بننے کے بعد اس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں، مخلوط حکومت پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، مخلوط حکومت کا فیصلہ امریکا کو نہیں پاکستان کو کرنا ہے۔ واضح رہے کہ نگران وزیراعظم امریکہ کی پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ جب جوبائیڈن کے حلف برداری کی تقریب کے دوران امریکی عوام وائٹ ہاوس پر چڑھ دوڑے تھے، تو ان کا یہی مطالبہ تھا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے لیکن پاکستان نے امریکہ کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی اور نہیں کہا کہ امریکہ انتخابات کی شفافیت کو ثابت کرنے کے اقدامات کرے۔ لیکن امریکی حکام اراکین اسمبلی اور سیاستدانوں سے مسلسل رابطے کر رہے ہیں اور میڈیا میں بیانات داغ رہے ہیں کہ پاکستان میں ہونیوالے انتخابات مشکوک ہیں۔