غیرحتمی،غیرسرکاری نتائج: پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 7، ن لیگ کے 5، پی پی پی کے 5 قومی اسمبلی امیدوارکامیاب
اسلام آباد: ترجمان الیکشن کمیشن نے انتخابات کے پہلے غیرسرکاری مگر حتمی نتیجے کا اعلان کردیا جہاں خیبرپختونخوا اسمبلی کے دو آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کرلی جبکہ غیرحتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ 7، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 5 اور پاکستان پیپلزپارٹی کے 5 قومی اسمبلی کے امیدوار کامیاب ہوگئے ہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے حتمی اور غیر سرکاری نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن میں اس وقت دو حلقوں کے نتائج موصول ہوئے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پی کے- 76 پشاور 5 میں آزاد امیدوار سمیع اللہ خان نے کامیابی حاصل کی ہے جہاں ووٹرز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار 433 ہے جبکہ 37.62 کی شرح سے 49 ہزار 825 ووٹ ڈالے گئے، اور انہوں نے 18 ہزار 888 ووٹ حاصل کیے اور یوں انہیں کامیاب قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حتمی لیکن غیرسرکاری دوسرا نتیجہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے-6 سوات 4 سے موصول ہوا ہے جہاں سے آزاد امیدوار فضل حکیم خان یوسف زئی 25 ہزار 330 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے ہیں۔نتائج میں تاخیر سے متعلق صحافیوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ نتائج جوں جوں آتے جائیں گے، اس سے آگاہ کیا جائے گا، الیکشن کمیشن کا نظام کام کر رہا ہے اور یہ نتائج اسی نظام سے حاصل کرلیے گئے ہیں اور تاخیر کی وجہ انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے۔
اسلام آباد: انتخابی نتائج قومی اسمبلی
مسلم لیگ (ن) کے انجم عقیل خان این اے-46 اسلام آباد سے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق 39 ہزار 564 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار 23 ہزار 391 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے جبکہ پی پی پی امیدوار 5 ہزار 42 ووٹ حاصل کرسکے۔این اے-47 اسلام آباد سے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین کامیاب ہوگئے۔
خیبرپختونخوا: انتخابی نتائج قومی اسمبلی
غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی نشستوں این اے 30 اور این اے 13 کے لیے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-17 ایبٹ آباد II سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار علی خان جدون 97 ہزار 177 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے، غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق علی خان جدون کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے محب خان 44 ہزار 522 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔تمام 324 پولنگ اسٹیشنز کے ابتدائی نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
چارسدہ کے حلقہ این اے 25 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار غیرحتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق کامیاب ہو گئے، حلقے کے تمام 392 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق فضل محمد خان ایک لاکھ 713 ووٹ لے کرعوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صوبائی صدر ایمل ولی خان سے کامیابی حاصل کرلی، مخالف امیدوار نے 67 ہزار 876 ووٹ ملے۔
پنجاب: انتخابی نتائج قومی اسمبلی
غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق راولپنڈی کے حلقہ این اے-55 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ حریف آزاد امیدوار کو شکست دے دی، این اے-55 کے تمام 311 پولنگ اسٹیشنز کے ابتدائی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ملک ابرار احمد نے 78 ہزار 542 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ محمد بشارت راجا 67 ہزار 101 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار راجا بشارت نے نتائج کو مسترد کرتے پوئے جاری ویڈیو بیان میں کہا کہ فارم 45 کے مطابق ہر پولنگ اسٹیشن سے میں جیت چکا ہوں جبکہ میرے مخالف کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، ملی بھگت سے فارم 46 کے بجائے فارم 45 جاری کردیا گیا ہے، ہم فارم 45 لے کر گھومتے رہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمشنر اس معاملے کا نوٹس لیں اور ہم اپنے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔
مسلم لیگ (ن) نے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے-123 سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کامیاب ہو گئے، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق حلقہ این اے-123 سے شہباز شریف 63 ہزار 953 ووٹ لے کر کامیاب قرار ہوئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار افضل عظیم پہاڑ نے 48 ہزار 486 ووٹ حاصل کیے۔
لاہور کے حلقہ این اے 121 سے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے، 299 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار وسیم قادر 78 ہزار 703 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ مضبوط امیدوار تصور کیے جانے والے مسلم لیگ (ن) کے شیخ روحیل اصغر 70 ہزار 597 ووٹ لے کر ناکام ہوگئے۔
بہاولپور سے حلقہ این اے-168 کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے۔
گجرات کے حلقہ این اے-64 میں غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے سالک حسین نے اپنی پھوپھی اور پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ امیدوار کو شکست دے دی،
غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق چوہدری سالک حسین نے این اے-64 سے ایک لاکھ 5 ہزار 205 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار قیصرہ الٰہی نے 80 ہزار 946 ووٹ حاصل کرلیے۔
سندھ: انتخابی نتائج قومی اسمبلی
غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق سندھ سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے پیپلز پارٹی کے 5 امیدواروں نے کامیاب حاصل کرلی ہے۔غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضلع ٹنڈو الہیار کے حلقہ این اے 217 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کر لی۔ تمام 331 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آنے کے بعد پیپلز پارٹی کے ذوالفقار بچانی 115,672 ووٹوں کی شاندار برتری کے ساتھ کامیاب ہوئے جبکہ GDA کی راحیلہ مگسی 69,234 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق گھوٹکی کے حلقہ این اے-199 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کر لی ہے، تمام 365 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آنے کے بعد علی گوہر خان مہر ایک لاکھ 54 ہزار 832 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ دوسرے نمبر پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا عبدالقیوم نے 40 ہزار 204 ووٹ حاصل کرلیے۔
سندھ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-216 مٹیاری سے پیپلز پارٹی کے ایک اور امیدوار نے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو شکست دے دی ہے، ضلع مٹیاری کے مذکورہ حلقے کے تمام 320 پولنگ اسٹیشنز سے پی پی پی امیدوار مخدوم جمیل الزماں نے ایک لاکھ 24 ہزار 536 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مخالف امیدوار بشیر احمد نے 80 ہزار 439 ووٹ حاصل کیے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ٹھٹہ کے حلقے این اے 225 سے پی پی پی کے امیدوار صادق علی میمن 140،773 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
بلوچستان: قومی اسمبلی
بلوچستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 261 سے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-261 سوراب کم قلات مستونگ کے تمام 255 پولنگ اسٹیشنز سے 3 ہزار 404 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سردار ثنا اللہ خان زہری 2871 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔’’فارم 45 ہر صورت جاری کیا جائے‘‘
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ابھی تک پورے ملک سے صرف 9ہزار پولنگ اسٹیشنز کے نتائج موصول ہوئے ہیں جبکہ 81 ہزار پولینگ اسٹیشنز کے نتائج آنا باقی ہے اس کے ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے کہ فارم 45 ہر صورت جاری کیا جائے۔علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے تمام صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریٹرننگ افسران کو مراسلہ جاری کردی جس میں صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریٹرننگ افسران کو آدھے گھنٹےمیں تمام نتائج جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق تمام صوبائی الیکشن کمشنرز اور ریٹرننگ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آدھے گھنٹے میں تمام نتائج کا اعلان کریں ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔