پی ٹی آئی کے خلاف بیان نہیں دیا 3 کروڑ میں ٹکٹ بکنے کے بیان پر قائم ہوں، شیخ رشید
راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی گئی، شیخ رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف پریس کانفرنس نہیں کی لیکن پی ٹی آئی میں ٹکٹ تین کروڑ میں بیچے جانے کے بیان پر قائم ہوں۔اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں شیخ رشید کے نو مئی کے حوالے سے قائم مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے دلائل میں کہا کہ صداقت عباسی کا بیان دوران حراست لیا گیا جو جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں لیا گیا، جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں لیا گیا بیان ٹیکسلا کے مقدمات میں استعمال نہیں کیا جا سکتا، شیخ رشید گزشتہ سال چار مئی کو بیرون ملک گئے آٹھ اور نو مئی کے درمیانی شب واپس وطن پہنچے۔وکیل شیخ رشید نے کہا کہ جس زوم میٹنگ کا حوالہ دیا جا رہا ہے وہ کہاں اور کس کی صدارت میں ہوئی؟ کوئی شواہد موجود نہیں۔عدالت نے شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی، ٹیکسلا میں درج تین مقدمات میں شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہوگئی، عدالت نے شیخ رشید کو تینوں مقدمات میں ڈسچارج کر دیا اور شیخ رشید کو پولیس حراست میں دینے کی استدعا بھی مسترد کردی۔
میں نے پی ٹی آئی کے خلاف پریس کانفرنس نہیں کی تھی ٹکٹ بکنے کے شواہد موجود ہیں، شیخ رشیدسماعت کے بعد اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دو دن رہ گئے ہیں عوام سے اپیل ہے کہ قلم دوات کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔شیخ رشید نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی کے خلاف کوئی پریس کانفرنس نہیں کی تھی پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار کے تین کروڑ روپے دے کر ٹکٹ لینے کے موقف پر آج بھی قائم ہوں، تین کروڑ روپے لے کر ٹکٹ دیا گیا جس کے شواہد موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی وہ دوسری جانب قید ہیں۔
شیخ رشید کو الیکشن سے باہر رکھنے کے لیے سب کیا جارہا ہے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کے وکیل نے کہا کہ تھانہ ٹیکسلا پولیس نے 9 مئی کے 3 مقدمات میں شیخ رشید کی گرفتاری کی استدعا کی، پولیس کی جانب سے شیخ رشید کے 15 روز کا جسمانی ریمانڈ مانگا گیا ہم نے عدالت کو بتایا کہ پراسیکیوٹر 16 جنوری کو بتا چکے ہیں کہ ان مقدمات میں شیخ رشید مطلوب نہیں ہیں۔وکیل نے کہا کہ پولیس نے صداقت عباسی کے 164 کے بیان کو بنیاد بنا کر شیخ رشید کی گرفتاری مانگی صداقت عباسی سرکاری ٹارچر سیل اور ایجنسیز اور پولیس کی تحویل میں تھے جب ان سے یہ بیان لیا گیا، 20 ستمبر 2023ء کے بیان پر شیخ رشید کو ان مقدمات میں گرفتار نہیں کیا جاسکتا کوئی بیان ایک مقدمے میں ریکارڈ کیا گیا ہو وہ کسی اور مقدمے میں استعمال نہیں ہوسکتا۔وکیل کا کہنا تھا کہ ہمارے دلائل پر عدالت نے اتفاق کیا اور 16 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، عدالت نے شیخ رشید کو ٹیکسلا کے تینوں مقدمات سے بری کر دیا ہے، شیخ رشید کے خلاف نیو ٹاؤن مقدمے میں ہمارے بحث مکمل ہوچکی ہے پولیس کیس جانب سے پھر تاریخ مانگی گئی کہ ان کے پراسیکیوٹر موجود نہیں۔انہوں ںے کہا کہ شیخ رشید کو 8 فروری کے الیکشن سے باہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، شیخ رشید کو اس لیے بند کیا گیا کہ وہ انتخابی مہم نہ کر سکیں اور لوگوں سے ووٹ نہ مانگ سکیں، 8 فروری کو الیکشن ہیں اور 6 فروری کو تاریخ رکھنے کا مقصد وقت ضائع کرنا تھا، شیخ رشید کو الیکشن پراسس سے باہر رکھنے کے لیے سب کیا جارہا ہے۔