اسلام آباد ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنیکا حکم

2601047-islamabadhighcourt-1707198590-370-640x480.jpg

اسلام آباد: ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل شعیب شاہین اور علی بخاری کی درخواست پر احکامات جاری کیے۔تحریکِ انصاف کے نامزد امیدواروں کی انتخابی مہم کی اجازت اور ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔دوران سماعت، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس جتنی درخواستیں آئیں اُسی دن کارروائی ہوئی، الیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد کو معاملہ دیکھنے کا حکم دیا۔ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ 112 امیدواروں میں سے صرف دو کی جانب سے ایسے الزامات لگائے گئے ہیں، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تو ان کی ہی شکایات آنی ہیں نا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ دانستہ طور پر لوگوں کو اٹھانا بالکل بھی مناسب بات نہیں ہے، آپ ذمہ دار افسر ہیں اس لیے آپ کو طلب کیا ہے، دوسری صورت میں ہم آئی جی اور سیکریٹری داخلہ کو طلب کریں گے، الیکشن کمیشن نے صاف اور شفاف انتخابات کرانے ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن سے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ ان تمام چیزوں کو اپنے اختیارات کے تحت کیوں نہیں دیکھ رہے؟ رات ٹی وی پر دیکھا ہے الیکشن کمیشن نے لاہور کی پریس کانفرنس کا نوٹس لے لیا ہے، چھوٹا سا اسلام آباد ہے یہاں آپ کارروائی کیوں نہیں کر سکتے؟ اب انتخابی مہم تو آج ختم ہو جائے گی۔ وکیل علی بخاری نے کہا کہ پھر پولنگ ایجنٹس اٹھانے کا نیا فیز شروع ہوگا۔وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ پولیس ہمارے سپورٹرز کو اٹھا کر کہتی ہے کہ پی ٹی آئی سے الگ ہو جاؤ، ہمارے لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ کسی اور جماعت میں شامل ہو جاؤ، فون کالز کر کے کہتے ہیں کہ اگر جلسہ کیا تو آپ کے خلاف پرچہ ہو جائے گا۔علی بخاری ایڈوکیٹ نے کہا کہ جو الیکشن مہم اور جلسے ہونے تھے وہ تو ہوگئے آج آخری دن ہے، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو کالز کر کے ڈرایا جا رہا ہے۔ شعیب شاہین نے کہا کہ اگر اسلام آباد کی ماڈل پولیس یہ طرز عمل اختیار کرے گی تو پھر کیا امیج جائے گا۔عدالت نے ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے