بارش میں اموات کے ذمے دار کراچی کی انتظامیہ اور ادارے ہیں، حافظ نعیم

143.jpg

کراچی: حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بارش میں ہونے والی اموات کے ذمے دار شہر کی انتظامیہ اور ادارے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن گزشتہ روز بارش کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہو نے والے فخر عالم کے گھر پہنچے، جہاں انہوں نے اہل خانہ سے تعزیت اور واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ بہت ہی اندوہناک ہے۔ شہر کا المیہ ہے کہ یہاں بارش ہو جائے تو لاشیں برآمد ہوتی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حالیہ بارش میں اب تک 4 لاشیں مل چکی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے پورا نظام تباہ ہوچکا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ بلدیہ اور سندھ حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ سندھ حکومت کے پاس پیسے بھی ہیں اور اداروں پر قبضہ بھی ہے۔ابھی سب جماعتیں آکر سیاست کریں گی۔ مل کر وڈیروں اور جاگیرداروں کے ساتھ حکومت کرتے ہیں، کرپشن کرتے ہیں، لوٹ مار کرتے ہیں، قبضہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں نالوں پر قبضہ کیا جاتا ہے، چائنا کٹنگ کی جاتی ہے۔ نالوں پر تعمیرات ہونے سے پانی بلاک ہوجاتا ہے۔ قبضہ میئر صاحب جھوٹ بولتے ہیں۔ اس بارش میں بھی انتظامیہ نے عذاب بنا دیا ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ جو فخر عالم کے گھر پر قیامت ٹوٹی ہے، اسے کون ختم کر سکتا ہے؟۔ 5 بچوں کا باپ دنیا سے چلا گیا، کون ان کی تکلیف کا اندازہ کرسکتا ہے۔ یہ اسی طرح بارش اور کرنٹ سے ہمارے لوگوں کو مارتے رہیں گے۔ کے الیکٹرک مافیا ہے، ان کے کھمبوں میں کرنٹ آرہا ہے۔ شہر کے لوگوں کو سوچنا ہوگا کہ ایسے لوگوں کو مسترد کریں۔ واقعے کے مقدمے کے حوالے سے بھی بات کریں گے۔ انتظامیہ اور ادارے ایسے واقعات کے ذمے دار ہیں۔
امیر جماعت نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ الیکشن کی تیاریاں مکمل ہیں۔ اس وقت جماعت اسلامی کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں ہمارا راستہ نہ روکا جائے۔ زبردستی لوگوں کو مسلط نہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ سائٹ بی تھانے کے علاقے بلدیہ ٹاؤن نمبر 2کی حدود میں 45 سالہ سید فخر عالم ولد سید محمد خورشید عالم کی ڈوبی ہوئی لاش ملی۔ متوفی بلدیہ ٹاؤن سیکٹر فائیو-ایل کے رہائشی اورسائٹ ایریا میں کوثر ڈائنگ نامی فیکٹری میں ملازمت کرتے تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے