مشکلات کے باوجود ہر بار اقتدار کا راستہ ڈھونڈ لینے والے نواز شریف چوتھی مرتبہ پاکستان کے وزیرِ اعظم بنیں گے؟

117.jpg

ماضی میں پاکستان کے تین مرتبہ وزیرِ اعظم رہنے والے نواز شریف گذشتہ برس ہی لندن سے خود ساختہ جلاوطنِی کاٹ کر اپنے ملک لوٹے ہیں لیکن اب وہ واضح طور پر آٹھ فروری کے انتخابات جیتنے والی شخصیت کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔
حالیہ دور میں پچھلی تین دہائیوں سے پاکستانی سیاست پر راج کرنے والے نواز شریف کے دوبارہ اقتدار کے اتنے قریب پہنچ جانے کا تصور شاید کچھ ہی لوگوں نے کیا ہوگا۔
ان کی وزارتِ اعظمیٰ کا آخری دور کرپشن کیس میں سزا پر ختم ہوا تھا اور اس سے قبل انھیں 1999 میں فوجی بغاوت کے نتیجے میں وزیرِ اعظم کے منصب سے ہٹایا گیا تھا۔
لیکن پاکستانی فوج کے مخالف کے طور پر سمجھے جانے والے نواز شریف ایک بار پھر ڈرامائی طریقے سے ملک کی پارلیمانی سیاست میں کامیاب واپسی کے قریب کھڑے نظر آتے ہیں۔
تھنک ٹینک وِلسن سینٹر کے جنوبی ایشیا وِنگ کے ڈائریکٹر مائیکل کوگلمین کہتے ہیں کہ ’نواز شریف ملک کے اگلے وزیرِ اعظم بننے کے لیے مرکزی امیدوار ہیں۔ اس لیے نہیں کہ وہ بہت مقبول ہیں بلکہ اس لیے کیونکہ انھوں نے اپنے پتّے صحیح کھیلے ہیں۔‘
نواز شریف کے حریف اور ماضیِ قریب میں فوج کی حمایت رکھنے والے سابق وزیرِ اعظم عمران خان اب جیل میں ہیں اور ان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کو ملک بھر میں مختلف پابندیوں اور رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

About Author

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے