غیر شرعی نکاح کیس میں عمران خان اور بشری بی بی پر فرد جرم عائد

2588350-bushrabibiimrankhan-1704791908-780-640x480.jpg

راول پنڈی کی ایک عدالت نے منگل کو غیر شرعی نکاح کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی پر فرد جرم عائد کر دی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے سینیئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی جس میں دونوں پر فرد جرم عائد کرنے کے بعد کیس کی آئندہ سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

عدالت نے اگلی سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کو طلب کیا ہے۔

عمران خان اور ان کی اہلیہ نے گذشتہ روز اس کیس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا سے جواب طلب کیا تھا۔

خاور مانیکا نے گذشتہ سال 25 نومبر کو جوڑے کے خلاف دوران عدت نکاح کے الزام کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

انہوں نے سیکشن 494/34، 496 و دیگر دفعات کے تحت دائر درخواست میں عدالت سے سخت سزا سنانے کی استدعا کی تھی۔

اسلام آباد کی ایک سول عدالت میں جمع کروائے گئے خاور مانیکا کے تحریری بیان کے مطابق بشری بی بی کی بہن مریم نے اسلام آباد میں دھرنے کے دوران بشریٰ کا عمران خان سے تعارف کروایا۔
بیان میں ’مریم کے یہودی لابی سے مضبوط روابط‘ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

بیان میں خاور نے دعویٰ کیا گیا کہ عمران خان ’پیری مریدی‘ کی غرض سے ان کے گھر داخل ہوئے اور ان کی غیر موجودگی میں گھر آتے رہے۔

ان کے مطابق اس وجہ سے ایک مرتبہ وہ عمران خان کو گھر سے بھی نکال چکے ہیں۔ انہوں نے مزید دعوٰی کیا کہ عمران خان کے قریبی ساتھی اور سابق مشیر زلفی بخاری بھی عمران خان کے ساتھ ان کے گھر آتے رہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں الزام عائد کیا کہ عمران خان اور بشری بی بی کا ٹیلی فون پر رابطہ رہتا تھا اور فون کی سم بشری بی بی کی دوست فرح گوگی نے فراہم کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس صورت حال سے تنگ آ کر انہوں نے 14 نومبر، 2017 کو اپنی اہلیہ کو طلاق دے دی تھی۔

خاور مانیکا نے بیان میں کہا کہ وہ پہلے اس معاملے پر نہیں بولے کہ یہ گھر کی بات ہے لیکن باتیں منظر عام پر آنے کے بعد وہ اسے عدالت میں لے جا رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے