لندن نے ایران کو بھی یمن کیخلاف بچھائی بساط میں شامل کرلیا

225.jpg

ایسی صورت حال میں جب "انصار الله” یمن بارھا اس بات پر زور دیتی ہے کہ ہمارے فیصلوں میں ایران کا کوئی عمل دخل نہیں، اس کے باوجود برطانوی وزیر دفاع "گرانٹ شاپس” ایران کو یمن کے خلاف مغربی منصوبوں میں گھسیٹنے کے لئے مُصِر ہیں۔ گرانٹ شاپس نے ڈیلی ٹیلیگراف کو انٹرویو دیتے ہوئے تہران سے سختی سے مطالبہ کیا کہ علاقائی مقاومتی تحریکوں سے کہیں کہ سائیڈ پر ہو جائیں کیونکہ اب دنیا کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی انصار الله اور لبنان کی حزب‌ الله، اسلامی جمہوریہ ایران کی اہم اتحادی اور حماس کی حامی شمار ہوتی ہیں۔ گرانٹ شاپس نے کہا کہ ایران خطہ مغربی ایشیاء میں کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے انصار الله یمن کو علاقے میں ایران کا نائب قرار دیا۔ گرانٹ شاپس نے ایران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ آپ اور حوثی انجام دے رہے ہیں ہم بخوبی دیکھ رہے ہیں۔
یمن پر حملوں کی وجہ سے تنقید ہونے پر برطانیہ کے وزیر دفاع نے یہ جواز پیش کیا کہ ہم نے یہ حملے اپنے دفاع میں انجام دئیے ہیں تا کہ اپنے بحری جہازوں کی حفاظت کر سکیں۔ دوسری جانب انصار الله کے پولیٹیکل بیورو "حزام الاسد” نے اس امر کی وضاحت کی کہ یمن کے فیصلوں میں ایرانی کردار کے حوالے سے امریکہ کی بیان بازیاں تکراری ہیں۔ واضح رہے کہ جمعہ اور اسنیچر کے روز انصار الله سے مقابلے کے بہانے امریکہ و برطانیہ نے یمن کے مختلف علاقوں پر حملے کئے۔ اس موقع پر لندن و واشنگٹن نے بے بنیاد دعویٰ کیا کہ یہ حملے یمن کی جانب سے بحیرہ احمر میں اسرائیلی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں ہیں۔ جب کہ انصار الله نے بارھا کہا ہے کہ ہم غزہ کی حمایت میں صرف اسرائیلی بحری جہازوں کو ہی نشانہ بنا رہے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے