دہشت گردی کا خطرہ، انتخابات ملتوی ہو سکتے، نواز شریف وزیراعظم نہیں ہونگے، ایکسپریس فورم
لاہور: ماہرین علم نجوم اور علم الاعدادنے پیش گوئی کی ہے کہ نیا سال 2023 کا تسلسل ہے، مہنگائی، بے روزگاری اور غربت بڑھے گی، موسمیاتی تبدیلی سے زراعت کو نقصان معاشی مشکلات میں اضافہ لیکن اگر چھوٹے کسانوں پر توجہ دی گئی تو معاشی تقدیر بدل سکتی ہے۔دہشت گردی کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہوسکتے ہیں، انتخابی نتائج حیران کن ہونگے، پی پی پی میں دوبارہ جان جبکہ پی ٹی آئی اچھی تعداد میں نشستیں جیتے گی، نواز شریف وزیراعظم نہیں ہونگے، مریم نواز بڑے عہدے پر جبکہ بلاول بھٹو دوبارہ وزیر خارجہ بن سکتے ہیں۔’’نئے سال کی پشین گوئیوں‘‘ کے حوالے سے ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ایم اے شہزاد خان نے کہا کہ الیکشن 8 فروری کو ہی ہونگے ، 2024ء کے مفرد عدد 8 کا تعلق لڑائی، جھگڑے سے ہے ، اس لیے دہشت گردی کے خطرے کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہوسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا بلے کا انتخابی نشان بحال ہونے کے 57 فیصد امکانات ہیں، بانی پی ٹی آئی، راجہ ریاض، بلاول بھٹو، شہباز شریف کے نام عدد کے حساب سے 1/12 میں ہیں، شہباز شریف وزیراعظم بنے تو مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب جبکہ اسپیکر تحریک استحکام پاکستان کا ہوسکتا ہے، سندھ میں وزیر اعلیٰ پیپلز پارٹی، گورنر ایم کیو ایم کا ہوگا، بانی پی ٹی آئی الیکشن کے بعد جیل سے باہر آئیں گے، پی ٹی آئی کالعدم نہیں ہوگی۔میاں فاروق نے کہا کہ 2024 ء ملکی تاریخ کا بدترین سال ہوگا، عام آدمی کیلیے بنیادی ضروریات کا حصول مشکل اور بیروز گاری میں اضافہ ہوگا، نوجوان بیرون ملک جائیں گے، موسمیاتی تبدیلی سے فصلیں تباہ ، پیداوار کم ہوگی، قحط سالی کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے، چھوٹے کسانوں پر توجہ دی گئی تو معاشی تقدیر بدل سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کو بڑا حصہ ملے گا، نواز شریف وزیراعظم نہیں ہونگے، پیپلز پارٹی میں دوبارہ سے جان پڑے گی۔روئبیہ خان نے کہا کہ رواں سال عام آدمی کے لیے ریلیف کے امکانات انتہائی کم ہیں، حکمرانی خاتون کے ہاتھ میں جانے کے امکان ہے ، مریم نواز کا حکومت میں اہم کردارمتوقع جبکہ اگلا سیٹ اپ مخلوط ہوگا، حکومت کا ایک بڑا حصہ مسلم لیگ (ن) کو جبکہ پی ٹی آئی کو بھی حصہ ملے گا۔ مسئلہ فلسطین پر دنیا خاموش ہوجائے گی، فلسطینی اپنی لڑائی خود ہی لڑیں گے۔