ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق درخواستیں مسترد
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے مؤقف دیا اوریجنل پیپر لیک نہیں ہوا ہے۔
درخواستگزاروں کے وکیل نے دلائل دیے کہ بارہ بارہ لاکھ روپے کا پیپر فروخت ہوا ہے۔ بالکل وہی پیپر تھا جو لیک ہوا ہے۔
چیف جسٹس نے نے ریمارکس دیئے کہ اکتالیس ہزار لوگوں نے ٹیسٹ دیا تھا، سو لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہوگا۔ آپ کیا چاہتے ہیں بچوں کا ایڈمیشن نا ہو نا پڑھیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ہم چاہتے ہیں میرٹ پر داخلے ہوں۔
چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ بچوں کو بے وقوف بنانے کی باتیں نہ کریں۔ لوگوں کا اعتماد خراب ہورہا ہے پہلے بھی پیپر لیک ہوگیا تھا۔
عدالت نے درخواستگزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ پیپر کہاں لیک ہوا ہے وہ بتائیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پیپر نہیں ہمارے پاس واٹس ایپ چیٹ ہے جہاں 170 سوالوں کے جواب ہیں۔
پی ایم ڈی سی کے وکیل نے موقف دیا کہ کوئی پیپر لیک نہیں ہوا ہے۔
عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستیں مسترد کردیں۔