ایران نے بحرالہند میں اسرائیلی کیمیکل ٹینکر کو نشانہ بنا ڈالا
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ سنیچر کے روز ایران سے چھوڑے گئے ڈرون نے بحر ہند میں ایک کیمیائی ٹینکر کو نشانہ بنایا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ کیم پلوٹو نامی جہاز پر ‘انڈین ساحل سے 200 ناٹیکل میل (یعنی 370 کلومیٹر) دور مقامی وقت کے مطابق 10:00 بجے ڈرون سے نشانہ بنایا گيا ہے۔
فلسطین اور اسرائیل میں جاری حالیہ جنگ کے بعد حال ہی میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ مزاحمتی گروہ "انصار اللہ” کی جانب سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر ڈرونز اور راکٹوں سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جبکہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی مال بردار جہاز کو بحیرہ احمر سے دور بحر ہند میں نشانہ بنایا گيا ہے۔
اسی دن دیر گئے خام تیل لے جانے والا ایک جہاز کے جنوبی بحیرہ احمر میں "انصار اللہ” کے ڈرون سے ٹکرانے کی اطلاع ملی ہے جب کہ ایک اور ٹینکر حملے سے بال بال بچ گیا ہے۔
یمن کے زیادہ تر حصے پر قابض "انصار اللہ” کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ میں جاری جنگ میں اسرائیل سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
تازہ حملے کے متعلق پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ کیم پلوٹو کو ‘ایران سے فائر کیے گئے یکطرفہ حملہ ڈرون نے نشانہ بنایا ہے۔‘
میری ٹائم سکیورٹی کمپنی ایمبرے نے کہا ہے کہ جہاز کا تعلق اسرائیل سے تھا، اور وہ سعودی عرب سے انڈیا جا رہا تھا۔