عمران خان نے سائفر کیس میں تمام عدالتی کارروائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی چئیرمین عمران خان نے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے سمیت اب تک ہونے والی تمام عدالتی کارروائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سائفر کیس کی کارروائی کالعدم قرار دے کر بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو کیس سے ڈسچارج کیا جائے بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس کی عدالتی کارروائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے سٹیٹ اور کیس کے کمپلیننٹ سابق سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سائفر کیس کی ٹرائل کورٹ میں 23 نومبر سے لے کر اب تک کی عدالتی کارروائی غیر قانونی اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
درخوات میں کہا گیا ہے کہ ’12 دسمبر کو ٹرائل کورٹ نے سائفر کیس کیخلاف ہماری درخواست مسترد کی۔ قانون میں لفظ شکایت کی تشریح واضح ہے، پولیس افسر کی رپورٹ کا ذکر نہیں۔ قانون کے مطابق شکایت کا مطلب کسی الزام پر مجسٹریٹ کے روبرو زبانی یا تحریری استدعا ہے۔ عمران خان کیخلاف زیر سماعت سائفر کیس ایف آئی آر اور پولیس رپورٹ کی بنیاد پر چلایا جارہا ہے۔‘
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ’آفیشل سیکرٹ ایکٹ ایک سپیشل قانون ہے جو عام قانون سے مختلف ہے۔ سپیشل لا ہونے کی وجہ سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا اطلاق کرتے ہوئے قانونی طریقہ کار کو اپنایا جانا ضروری ہے۔‘
واضح رہے کہ ایک خصوصی عدالت سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر مقدمے کی سماعت راولپنڈی اڈیالہ جیل میں کر رہی ہے۔