حلقہ بندیوں کے خلاف سماعت سے انتخابی شیڈول متاثر ہوگا، سپریم کورٹ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ژوب اور شیرانی میں حلقہ بندیوں کے خلاف درخواست نمٹاتے ہوئے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کے خلاف سماعت سے انتخابی شیڈول متاثر ہوگا، دونوں حلقوں میں اسی حلقہ بندیوں پر الیکشن کرائے جائیں، اس کیس کو عام انتخابات کے بعد سماعت کیلیے مقرر کیا جائے۔سپریم کورٹ میں بلوچستان کے دو اضلاع ژوب اور شیرانی میں حلقہ بندیوں کے معاملے پر سپریم کورٹ نے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ایک جج کا کردار جمہوریت اور آئین کے محافظ کا ہے، باقاعدگی کے آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد سے ہی جمہوریت برقرار رہتی ہے، انتخابات کے بغیر حکومت کو جمہوری حکومت نہیں کہا جاسکتا، بروقت آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد درحقیقت آئینی جمہوریت ہے، انتخابات سے عوامی رائے کا احترام ہوتا ہے قیادت عوام کے سامنے جواب دہ ہوتی ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب انتخابی شیڈول جاری ہوجائے تو تمام مقدمہ بازی کو فوری حل ہونا ضروری ہے، انتخابات میں تاخیر یا انتخابات سے متعلق مقدمہ بازی میں تاخیر سے انتخابی عمل اور جمہوری نظام پر عوامی اعتماد متاثر ہوتا ہے، ایسا ہونے سے سیاسی ماحول عدم استحکام کا شکار ہوتا ہے، حلقہ بندیوں کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی تو انتخابی شیڈول متاثر ہوگا، اگر حلقہ بندیوں کیلئے درخواستیں سنیں تو مقدمہ بازی کا سیلاب امڈ آئے گا، اسی صورتحال میں انتخابی شیڈول متاثر ہوگا۔