شوکت عزیز صدیقی کیس کیا ہے؟
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے برطرف کیے جانے والے جج شوکت عزیز صدیقی کے مقدمے کی سماعت کے دوران آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سمیت دیگر افراد کو نوٹس بھیج کر ان سے الزامات کا جواب طلب کر لیا ہے۔تاہم یہ کیس اب دوبارہ منظرِ عام پر کیسے آیا ہے؟ دراصل اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج نے سپریم جوڈیشل کونسل کے ایک مؤقف اور 11 اکتوبر 2018 کے نوٹیفیکیشن کے خلاف اپیل دائر کی تھی جس کے تحت انھیں ڈسٹرکٹ بار اسوسی ایشن راولپنڈی میں جولائی 2018 میں ایک تقریر کرنے کے باعث برطرف کر دیا گیا تھا۔جسٹس صدیقی نے ریاست کے ایگزیکٹو حصے کے افسران خاص طور پر آئی ایس آئی سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں کی عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کے حوالے سے ریمارکس دیے تھے اور کہا تھا کہ ایسا ’ہائی کورٹ میں بینچز بنانے کے مراحل پر اثر انداز ‘ ہونے کے لیے کیا جاتا ہے۔شوکت عزیز صدیقی جون 2021 میں ہائی کورٹ سے ریٹائر ہوئے تھے اور انھوں نے اپنی ایک صفحے کی درخواست میں کہا تھا کہ ’درخواست گزار کے متعدد قانونی، بنیادی اور آئینی حقوق اس کیس کے نتیجے میں سلب کیے گئے ہیں۔‘