غزہ پراسرائیلی بمباری؛ مصر کے صدارتی الیکشن میں السیسی کا مستقبل داؤ پر
قاہرہ: غزہ میں اسرائیلی بمباری کی گھن گرج کے دوران ہم سایہ مصر میں صدراتی الیکشن کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری ہے اور فلسطینیوں کو پناہ دینے کے بجائے سرحد بند کرنے والے صدر عبدالفتاح السیسی کے سیاسی مستقبل کے فیصلے کی گھڑی آگئی۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری ہے اور امدادی ٹرکوں کی سرحد رفح کراسنگ پر داخل ہونے کے منتظر ہیں۔ اس کے باوجود پڑوسی ملک مصر میں صدارتی الیکشن کا انعقاد ہو رہا ہے اور رائے شماری جاری ہے۔
ملک میں 2014 سے صدر کے عہدے پر فائز عبدالفتاح بھی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جن پر غزہ سے پناہ گزینوں کو قبول نہ کرنے اور بارڈر بند کرنے پر کڑی تنقید بھی کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ عبدالفتاح السیسی 2014 اور 2018 کے صدارتی انتخابات میں 97 فیصد ووٹوں کے ساتھ فاتح قرار پائے تھے۔
تاہم اس بار صدر عبدالفتاح السیسی کی شہرت کو موجودہ صورت حال میں غزہ سے متعلق اپنی پالیسیوں سے شدید نقصان پہنچا ہے لیکن ان کے مدمقابل کوئی نامور اور طاقتور امیدوار نہ ہونے کی وجہ وہ الیکشن جیت سکتے ہیں۔
ملٹری ڈکٹیٹر عبدالفتاح السیسی نے 2014 میں اس وقت کے صدر مرسی جن کا تعلق اخوان المسلمین سے تھا کو برطرف کے اقتدار پر قبضہ کیا تھا اور عہدے کی دو مدتیں پوری کرنے کے بعد اگلے 6 سال کے لیے بھی ممکنہ صدر ہوں گے۔
صدارتی الیکشن کے نتائج کا اعلان 18 دسمبر کو کیا جائے گا۔