حماس سے جھڑپ میں بیٹے کے بعد اسرائیلی سابق آرمی چیف کا بھتیجا بھی ہلاک
غزہ میں اسرائیلی برّی فوج کی زمینی کارروائیوں میں سخت مزاحمت کر رہی ہے جس میں اب تک سابق آرمی چیف اور موجودہ جنگی امور کے وزیر کا فوجی بیٹا اور بھتیجے سمیت 100 کے قریب اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
عالمی خبر رساں کے مطابق حماس کے ساتھ تازہ جھڑپ میں 5 فوجی مارے گئے جن میں سابق آرمی چیف اور موجودہ اسرائیلی وزیر کا بھتیجا بھی شامل ہے جب کہ 2 روز قبل ان کا فوجی بیٹا بھی مارا جا چکا ہے۔
حماس کے ساتھ تازہ جھڑپ میں 12 اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوگئے جن میں سے کم از کم 4 کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی برّی فوج نے اکتوبر کے آخر میں غزہ میں داخل ہوکر زمینی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا اور تاحال حماس کے ہاتھوں مارے جانے والے اہلکاروں کی تعداد 97 ہوچکی ہے۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے الزیتون محلے میں ایک ایسی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا جس میں اسرائیلی فوجی پناہ لیے ہوئے تھے۔
ادھر اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران 7 ہزار فلسطینی عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 17 ہزار 700 سے تجاوز کرگئی جب کہ 49 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔