دنیا کی پہلی مسافر برقی ’فلائنگ‘ شپ سروس کا آغاز کب سے؟
دنیا کی پہلی برقی ’فلائنگ‘ شپ آئندہ برس سے اسٹاک ہوم کی پبلک ٹرانسپورٹ نظام کا حصہ بننے جارہی ہے۔
سوئیڈش کمپنی کینڈیلا ٹیکنالوجی کے سی ای او گسٹو ہیسلسکوگ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ پی-12 ایک ایسا پلیٹ فارم ہے ویسع پیمانے پر گاہکوں کا خیال رکھتا ہے۔ آیا یہ عوامی ٹرانسپورٹ کے بیڑے ہوں، وی آئی پی سروسز ہوں یا نجی گاہک ہوں یہ پانی ہونے والے سفر کو بدل کر رکھ دے گا۔
ماہرین پُر امید ہیں کہ یہ جہاز جو پانی کی سطح پر اڑے گا تنگ سڑکوںاور سست آمد و رفت کے مسئلے سے لڑنے میں مدد دے گا۔
ہیسلسکوگ کا کہنا تھا کہ پی-12 ان آبی گزرگاہوں کو سبز ہائی وے کے طور پر استعمال کرنے میں مدد دیتے ہوئے شہر کے اندر روابط کو تیز کرنے میں مدد دے گا۔
اس جہاز کی لمبائی 39 فٹ ہے اور اس میں 30 کے قریب مسافر سوار ہوسکتے ہیں۔
جہاز میں 252 کلو واٹ آور کی بیٹری نصب جس کی مدد سے یہ 46.6 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے اڑ سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز 56.3 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچنے کی صلاحیت رکھا ہے۔
جہاز میں لگے ہائیڈرو فوائلز اس کو پانی سے باہر نکلانے میں استعمال ہوتے ہیں جس سے بظاہر یہ دِکھتا ہے کہ جہاز اڑ رہا ہے اور ان کی وجہ سے ہی جہاز پر پانی کی مزاحمتی قوت کا اثر کم ہوگا اور جہاز توانائی کی کم کھپت کرے گا۔
جہاز میں لہروں کے مطابق حرکت ڈھالنے کی صلاحیت بھی موجود ہے جس کا مقصد مسافروں کے بیمار محسوس کرنے کے امکانات میں کمی ہے۔