اسٹیک ہولڈرز کی اکثریت کے الیکٹرک لائسنس کی تجدید کیخلاف ہے، نیپرا
اسلام آباد: نیپرا میں کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن لائسنس کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ریمارکس دیے گئے کہ اسٹیک ہولڈرز کی اکثریت کے الیکٹرک لائسنس کی تجدید کے خلاف ہے۔
چیئرمین وسیم مختار کی صدارت میں ہونے والی سماعت کے دوران کے الیکٹرک کے چیف فنانشل آفیسر عامر غازیانی نے بریفنگ میں بتایا کہ پرائیویٹائزیشن کے بعد کےالیکٹرک نے ہر شعبے میں بہتری دکھائی ہے۔
نیپرا حکام کے مطابق کے الیکٹرک کا 20 سالہ لائسنس ختم ہو چکا ہے۔ 6 ماہ کا عبوری لائسنس دیا گیا تھا، وہ بھی جنوری میں ختم ہو جائے گا۔ اسٹیک ہولڈرز سے کے الیکٹرک لائسنس تجدید پر آرا طلب کی گئی تھیں، جس میں زیادہ ترشراکت داروں کی آرا کے الیکٹرک ڈسٹری بیوشن لائسنس کی تجدید کے خلاف آئی ہیں۔
کے الیکٹرک حکام نے دوران سماعت دعویٰ کیا کہ کراچی کے 70 فی صد فیڈرز لوڈشیڈنگ فری ہیں۔ کے الیکٹرک نے نجکاری کے بعد 4.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ کےالیکٹرک نے نان ایکسکلیوسو لائسنس کی درخواست دی ہے۔ نئی کمپنیوں کے بارے میں فیصلہ نیپرا اتھارٹی کی جانب سے ہوگا۔ 2022-23 میں کےالیکٹرک انفرا اسٹرکچر کے باعث کوئی حادثاتی اموات نہیں ہوئیں۔
بعد ازاں کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن لائسنس سے متعلق سماعت مکمل کر لی گئی اور نیپرا اتھارٹی نے کے الیکٹرک کے لائسنس کی تجدید سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔